سندھ حکومت گرانے کی کوششیں تیز،89 ارکان کی حمایت مل گئی،پی ٹی آئی کا دعویٰ

413

کراچی/لاہور/اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر+ نمائدگان جسارت)سندھ حکومت گرانے کی کوششیں تیز ہوگئیں۔تحریک انصاف نے سندھ اسمبلی میں 89 اراکین اسمبلی کی حمایت کا دعویٰ کردیا ۔ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے لیے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔ ذرائع ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ قیادت سے مشاورت کے بعد تحریک انصاف کی حمایت کا فیصلہ کیا جائے گا۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے جی ڈی اے کے ایم این اے سردار علی گوہر مہر سے ٹیلیفونک رابطے میں سندھ کی سیاسی صورتحال پر بات کی اوردورہ گھوٹکی کی دعوت قبول کرلی۔ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق وزیر اعظم دورے کے دوران سندھ کی اہم سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کے مشن سندھ کا آغاز آج سے ہوگا۔ کراچی، بدین، سکھر اور لاڑکانہ کے دوروں کے دوران جی ڈی اے اور متحدہ رہنماؤں سے ملاقاتیں شیڈول ہیں۔فواد چودھری کا کہنا ہے کہ مراد علی شاہ جے آئی ٹی میں مرکزی ملزم ہیں مستعفی ہوجائیں، پیپلزپارٹی کسی اورکو وزیراعلیٰ بنالے کوئی اعتراض نہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ 18ویں ترمیم کو چھیڑا جائے گانہ ہی سندھ میں گورنر راج لگے گا۔ ادھرگورنر سندھ عمران اسماعیل نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں کہا ہے کہ پیپلز پارٹی والے فارورڈ بلاک بنارہے ہیں تو یہ اْن کا مسئلہ ہے،پیپلز پارٹی اپنے اْن ایم پی ایز کو سنبھالے۔ان کا کہنا تھا کہ میں یقین دہانی کراتا ہوں کہ تحریک انصاف ایسا کچھ نہیں کر رہی لیکن اگر پیپلز پارٹی کے لوگ ان سے الگ ہونا چاہتے ہیں یا فارورڈ بلاک بنانا چاہتے ہیں تو وہ خود سنبھالے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو کہا کہ آپ کے ساتھ مل کر چلنا چاہتا ہوں لیکن مراد علی شاہ کے رویے سے دوری بڑھتی گئی،اگر اِن ہاؤس کوئی تبدیلیہوتی ہے تو میرے علم میں نہیں ہوگا، جے آئی ٹی رپورٹ میں نام آنے کے بعد پیپلز پارٹی کو سوچنا چاہیے کہ مراد علی شاہ کس طرح سے معاملات چلا پائیں گے۔عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ جیسے پارٹی لیڈرشپ کہے گی ویسے ہی کروں گا۔انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف سندھ میں ہارس ٹریڈنگ کی کوشش نہیں کرے گی، اگر کوئی ہارس ٹریڈنگ کرے گا تو اس کو بھی پکڑا جائے گا۔علاوہ ازیں وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے کراچی میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ زرداری صاحب گیم اوور‘ جو لوگ آپ کے لیے جلسے کرتے تھے وہ اب ہم سے رابطے کرکے کہہ رہے ہیں کہ ہماری جان چھڑائیں۔ علی زید ی نے کہا کہ زرادی اب قوم کو مزید بے وقوف نہیں بناسکتے ، سندھ میں کرپشن اور ظلم کا نظام نہیں چلنے دیں گے۔ادھر وفاقی وزیر فیصل واڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ سندھ میں پیپلزپارٹی کے اندر فاروڈ بلاک یقینی ہے ،پیپلزپارٹی کے فاورڈ بلا ک میں 20 سے 26 ارکان جاسکتے ہیں ،اگر سندھ حکومت بچ بھی گئی تو نئے وزیراعلیٰ کانام بھی ’’شاہ‘‘ ہی ہوگا ۔فیصل وواڈا نے بتایا کہ انہوں نے گورنر سندھ کو کہا ہے کہ اپنی دوسری مصروفیات کم کریں کیونکہ ذمے داریاں آ سکتی ہیں،صدر مملکت کے گھر بھی اہم میٹنگ ہو گی، اس حوالے سے ڈاکٹر عارف علوی کو بھی اہم چیزوں سے آگاہ کر دیا ہے۔مزید برآں سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ زرداری کی سندھ کارڈ کھیلنے کی کوششیں ناکام ہوں گی، سندھ کے عوام کو لوٹنے والوں کو اب حساب دینا ہوگا۔مختلف وفود سے ملاقاتوں کے دوران گفتگو میں انہوں نے کہا کہ دوسروں پر الزامات لگانے والوں کا اپنا ہی کچا چٹھا کھل گیا،جے آئی ٹی کے الزامات کا جواب دینے کی بجائے بغلیں جھانک رہے ہیں، شریف برادران اب زرداری کے لیے بھی ایک بیرک کا بندو بست کرلیں، پیپلز پارٹی کا سندھ میں وہی حشر ہوگا جو ن لیگ کا پنجاب میں ہوا ہے۔ا نہوں نے کہا کہ عوام کو جمہوریت کے نام پر بے وقوف بنانے کا وقت گزر چکا ایک دوسرے کو گھسیٹنے کے دعوے کرنے والے خود ہی پکڑ میں آگئے۔دوسری جانب پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول سے وزیراعلیٰ سندھ نے اہم ملاقات کی جس میں جے آئی ٹی رپورٹ ، ای سی ایل میں نام اور سندھ کی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا،دونوں رہنماؤں نے آئندہ کے لائحہ عمل پر بھی بات چیت کی۔ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے پارٹی رہنماؤں اور قانونی ماہرین کا اہم اجلاس بھی طلب کرلیا ہے۔اجلاس میں موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے حوالے سے صلاح مشورے کیے جائیں گے۔ بلاول ہاؤس میں ہونے والے اجلاس کی صدارت بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری مشترکہ طور پر کریں گے ۔ اجلاس میں اہم فیصلوں کی توقع ہے۔