این آر او کی گنگا میں ہاتھ دھونے والوں کا مکمل آڈٹ ناگزیر ہے‘ سراج الحق

626
مانچسٹر: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق یورپین مسلم کونسل کی جانب سے عشائیہ سے خطاب کررہے ہیں
مانچسٹر: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق یورپین مسلم کونسل کی جانب سے عشائیہ سے خطاب کررہے ہیں

لندن(نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ مسئلہ کشمیر کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ حکومت کا غیر سنجیدہ رویہ ہے ، جب تک پاناما لیکس کے دیگر 436 کرداروں ، بینکوں سے قرضے لے کر معاف کرانے اور این آر او کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے والوں کا مکمل آڈٹ نہیں ہو جاتا ، ان لوگو ں کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہ دی جائے ، ملک میں حقیقی جمہوریت کے لیے الیکشن کمیشن اپنی نگرانی میں پارٹیوں کے اندر انتخابات کرائے ، سیاست کو ظالم جاگیرداروں ، وڈیروں ، سرمایہ داروں ، اشرافیہ کے قبضے سے آزاد ی دلانے کے لیے انتخابات میں دولت کے عمل دخل کا خاتمہ ضروری ہے، موروثی سیاست میں عام آدمی کے لیے انتخابات میں حصہ لینا ممکن نہیں ، قوم ملک میں کسی نئے این آر او کی اجازت نہیں دے گی ، الیکشن کمیشن اپنے ضابطے پر عمل کرانے میں بری طرح ناکام رہاہے جس کی وجہ سے کرپٹ اور بددیانت لوگ اقتدار کے ایوانوں میں پہنچنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں ، دولت کے بل بوتے پر الیکشن لڑنے والے اقتدار میں آنے کے بعد الیکشن میں خرچ کی گئی دولت کا 100 گنا قومی خزانے سے چوری کرتے ہیں ۔جماعت اسلامی پاکستان کے مرکز منصورہ لاہور سے جاری اعلامیے کے مطابق ان خیالات کااظہار انہوں نے مانچسٹر میں یورپین مسلم کونسل کی طرف سے اپنے اعزاز میں دیے گئے عشائیے سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان محمد اصغر ، یوکے اسلامک مشن کے سیکرٹری جنرل ریاض ولی بھی موجود تھے ۔ عشائیے میں علما کرام ، ڈاکٹروں ، پروفیسروں ، تاجروں، اساتذہ سمیت خواتین اور نوجوانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ شدید سردی کے باوجود معززین شہر سیکڑوں کی تعداد میں تقریب میں موجود تھے ۔ حاضر ین نے سینیٹر سراج الحق کی آمد پر پرجوش نعروں سے ان کا استقبال کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک میں اب کسی این آر او کی گنجائش نہیں ۔ مجرموں کو محفوظ راستہ دے کر دوبارہ اقتدار کے ایوانوں پر مسلط کرنا ملک و قوم سے بدترین دشمنی ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ مشرف کے این آر او سے فائدہ اٹھانے والوں کو بھی احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ پاناما لیکس کے 436 کرداروں کے احتساب کے لیے ہمارا کیس عدالت عظمیٰ میں ہے، ہم نے عدالت عظمیٰ سے درخواست کی ہے کہ ناصرف آف شور کمپنیاں بنانے والوں بلکہ قومی بینکوں کو لوٹ کر دولت بیرونی بینکوں میں منتقل کرنے والوں کا بھی مکمل آڈٹ کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ کرپشن پر قابو پاکر اور بیرون ملک پڑی دولت کو ملک میں لاکر ہم نہ صرف ذلت آمیز شرائط پر لیے گئے قرضوں سے نجات حاصل کر سکتے ہیں بلکہ اپنے عوام کو تعلیم اور صحت کی سہولتیں مفت فراہم کرسکتے ہیں اور مہنگائی ، بے روزگاری اور بدامنی کا بھی ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہوسکتاہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک پر جمہوریت کے نام پر بدترین آمریت مسلط ہے ۔ اقتدار پر مسلط اشرافیہ کے سامنے آئین و قانون بے بسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں ۔ افراد اور خاندانوں کے مفادات کے گرد گھومتی سیاست عوام کا استحصال کر رہی ہے ۔ انتخابی سسٹم ظالم جاگیرداروں ، وڈیروں اور سرمایہ داروں کے ہاتھوں کھلونا بن چکاہے ۔ جمہوریت کا راگ الاپنے والی نام نہاد سیاسی جماعتوں کے اپنے اندر جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ۔ باپ کے بعد بیٹا اور پھر پوتا سیاست پر قابض ہو جاتا ہے ۔ موروثی سیاست نے سیاسی کارکن کے لیے سیاست میں کوئی دلچسپی نہیں چھوڑی ۔ انہوں نے کہاکہ انتخابات میں اربوں کھربوں خرچ کرنے والے اسمبلیوں میں پہنچ کر اس سے کئی گنازیادہ دولت لوٹتے ہیں ان کی سیاست کا مرکز و محور دولت سمیٹنا ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ شوگر ، لینڈ اور ڈرگ مافیا اور اسٹیٹس کو کی حامی قوتوں سے نجات کے لیے عوام کو آئندہ انتخابات میں جماعت اسلامی کا ساتھ دینا ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ ہماری لڑائی کرپشن اور بد دیانتی کے ساتھ ہے، جب تک دیانتدار اور باصلاحیت قیادت اقتدار کے ایوانوں میں نہیں پہنچتی ، یہ لوٹ کھسوٹ ختم نہیں ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی یورپ میں پاکستان کے سفیر ہیں۔ ملک کے عزت و وقار اور اسلام کی سربلندی کے لیے بہترین مسلمان اور پاکستانی کا کردار ادا کریں ۔