مقبوضہ وادی میں ہندوؤں کو بسانے کے خلاف کشمیری سراپا احتجاج بن گئے

250

سری نگر (اے پی پی) مقبوضہ وادی میں ہندوؤں کو بسانے کے خلاف کشمیری سراپا احتجاج بن گئے مظاہرین پر بھارتی فوج کے وحشیانہ تشدد کے باعث یاسین ملک سمیت متعدد افرادزخمی ہوگئے‘سری نگر،ضلع پلوامہ ودیگر علاقوں میں مکمل ہڑتال کی گئی ‘ کل حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو محض اپنا حق مانگنے کی پاداش میں تختہ مشق بنایا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس کی طرف سے پلوامہ چوک میں پرامن مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کے نتیجے میں جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمد یاسین ملک غیر کشمیری ہندو پناہ گزینوں کو مقبوضہ علاقے کے ڈومیسائل سرٹیفکیٹس دینے کے خلاف پلوامہ چوک میں ایک پر امن احتجاجی مظاہرے کی قیادت
کر رہے تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے محمد یاسین ملک کو زخمی حالت میں حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا‘ محمد یاسین ملک بھارتی پولیس کی چکمہ کو دے کر گزشتہ روز علی الصبح سری نگر سے ضلع پلوامہ پہنچے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ مقبوضہ کشمیر میں غیر کشمیری ہندو پناہ گزینوں کو مقبوضہ علاقے کے ڈومیسائل سرٹیفکیٹس دینے کے اقدام کے خلاف جمعہ کو سری نگر اور دیگر قصبوں میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ قابض بھارتی فورسز نے ضلع پلوامہ کے علاقے سمبورہ میں پرامن مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتے ہوئے کم از کم 8 افراد کو زخمی کر دیا۔ بھارتی فورسز کی بلا جواز کارروائی کے خلاف علاقے کے لوگ سڑکو ں پر نکل آئے اور زبردست بھارت مخالف مظاہرے کیے۔ علاوہ ازیں میڈیا سروس کے مطابقمقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے اپنے جاری ایک بیان قابض بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی انتظامیہ تعمیر و ترقی کی بے وقت راگنی کے ذریعے اپنے مظالم پر پردہ ڈالنے کی مذموم کوشش کر رہی ہے‘ بھارتی فورسز نے مقبوضہ وادی کے اطراف میں جبر و استبداد کا سلسلہ تیز کر دیا ہے اور کشمیریوں کو محض اپنا حق مانگنے کی پاداش میں تختہ مشق بنایا جا رہا ہے‘ اس تمام تر ظلم و ستم کے باوجود کشمیریوں کا جذبہ آزادی روز بروز بڑھ رہا ہے اور وہ اپنے مشن سے منہ موڑنے کا تصور بھی نہیں کرسکتے۔