کراچی (پ ر)پاکستان امن کونسل(پی اے سی) کے تحت کل (جمعہ) کو وزیر اعظم نواز شریف کے قادیانیوں و احمدیوں سے متعلق ہمدردانہ بیان اور قاد یو نیوں کو نواز نے کی نواز حکومت کی پالیسی کے خلاف یوم مذمت منایا گیا اس سلسلے میں بھٹائی آباد گلستان جوہر میں پی (باقی صفحہ 9 نمبر 49)
اے سی کے سربراہ طارق محمود مدنی کی ز یر صدارت ایک سیمنار منعقد ہوا جس سے مسلم علماء اتحاد پاکستان کے صدر مولانا پیر عبدالماجد نقشبندی، استحکام پاکستان کونسل (شہید بھوپالی گروپ) کے چیئر مین عطا اللہ عالم نوری،متحدہ امن محاذ کے صدر مولانا عبدالرزاق ہز اروی، پی اے سی سندھ کے صدر مولانا ماجد فاروقی، قاری محمد حسن رحیمی، محمد اسلم خان فارو قی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قادیانی اسلام و ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہیں ۔وزیراعظم نواز شریف کا قادیانیوں کو ملک کا اثاثہ کہنا سخت قا بل مذمت ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے طارق مدنی نے کہا کہ قادیانی انگریز سامراج کے پکے ایجنٹ ہیں وزیر اعظم کا قادیانیوں کی حمایت میں بیا ن او ر انہیں نواز نے کی پالیسی وطن عزیز کے خلاف سازش ہے جس کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ عثمانی خلا فت کے خاتمے کیلئے یہودی سازش میں قادیانی بھی شریک تھے اور ان قادیانیوں نے خلافت عثمانیہ کے خاتمہ پر جشن بھی منایا تھاانہوں نے مزید کہا کہ برصغیر پاک و ہند کی تقسیم میں قادیانی جماعت کا گھناؤں نہ کردار رہا جبکہ سامراج کے ٹٹو یہود و ہنود کے پروردہ اسرائیل کے بغل بچے پاکستان کے پہلے وزیر خارجہ ظفر اللہ خا ن قا دیانی نے ہندؤں اور باؤنڈری کمیشن کے سربراہ اور واسرائے ہندسے مل کرپاکستان کے خلاف ایسی گھناؤنی اور شرمناک سازشیں کیں جن کی وجہ سے ہند وستان کی کئی مسلم ریاستوں حیدرآباد دکن،ریاست کشمیر،تحصیل پٹھانکوٹ، گجرات،شکر گڑھ،گورداسپورسمیت کئی مسلم اکثریتی علاقے ریڈکلف، ماؤ نٹ بیٹن اور ظفر اللہ قاد یانی کی سازش اور بے ایمانی سے بھارت کو مل گئے تاریخ کے اوراق میں اس سازش کے کئی پوشیدہ ثبوت موجود ہیں ۔تقسیم کے وقت گو ردا سپو ر میں 51فیصد مسلمان تھے 49فیصد ہندؤ اور2 فیصد قادیانی تھے اورطے یہ تھا کہ اکثریت کی بنیاد پر فیصلہ ہوگا اس موقع پر قادیانیوں نے ہندؤں کا سا تھ دیا او ر مسلمانوں سے الگ ہو گئے اس طرح ہندو 49فیصد سے 51فیصد ہو گئے اور مسلمان 51فیصد سے49 فیصد رہے گئے یوں قادیانیوں اور ہندؤں کی ملی بھگت سے گوردا سپورچلا گیا اور واحد زمینی راستہ جو گودراسپور سے کشمیر کو جاتا تھا بھارت نے اپنی فوجیں کشمیر میں داخل کر کے کشمیر پر ناجائیز قبضہ کرلیا اور اس کے نتیجے میں کشمیر کا مسئلہ پیدا ہوا ہے۔ قیام پاکستان سے قبل اور قیام پاکستان کے بعد میں بانی پاکستان محمد علی جناح کو جن بے پناہ مسائل کا سامنا تھا اس میں قادیانی جماعت نے مزید اضافہ کیا ایک موقع پر بانی پاکستان نے کہا کہ میری جیب میں کھوٹے سکے ہیں اور وہ ان کھوٹے سکوں سے کام چلارہے ہیں ۔ تاریخ میں قادیانیت کا گھناؤنا پس منظر ہونے کے باوجود نواز حکومت کاقادیانیوں کو نوازنا حیران کن بات ہے۔
طارق مدنی