اور دانت ٹوٹ گئی

307

محمد رافع خان
میں جیسے ہی کلاس میں داخل ہوا عیان نے مجھ سے سرگوشی کی اور کہا تمہیں ایک ضروری بات بتانی ہے۔ بتاؤ کیا بات ہے۔
تمہیں پتا ہے عظیم کے دانت ٹوٹ گئے۔
کیا۔۔ سچ میں! میں بولا اوہ! اچھا۔۔۔ آج اسی لیے وہ اسکول نہیں آیا کہیں اس کے ٹوٹے دانت کوئی دیکھ نہ لے۔ آخر اس کے دانت ٹوٹ کیسے گئے۔ میںحیرت سے بولا۔
رافع یار تمہیں تو پتہ ہے وہ کتنی زیادہ چاکلیٹ کھاتا ہے۔ اس دن اس کی امی اسے برش نہ کرنے پر ڈانٹ بھی رہی تھیں۔ وہ رات میں برش کر کے بھی نہیں سوتا اس لیے اس کے دانت اتنی جلدی خراب ہوگئے۔
ٹھیک ہے ہم چھٹی میں اس کے گھر چلیں گے۔ ہم نے طے کیا اور ٹیسٹ کی تیاری میں لگ گئے۔
میں بے چینی سے چھٹی کا انتظار کرنے لگا کہ معلوم کر سکوں کہ عظیم اب کیسا ہے۔ چھٹی کے بعد ہم دونوں دوست عظیم کے گھر پہنچے اتفاق سے وہ دروازے پر مل گیا اس کے منہ پر رومال بندھا ہوا تھا وہ بہت اداس لگ رہا تھا۔ ہم نے اس سے خیریت پوچھی مگر وہ ٹال گیا۔
اور اندر چلا گیا اس کی امی نے ہمیں اندر بلایا اور وہ بتانے لگی کہ آپ کو تو پتا ہے عظیم کتنی چاکلیٹ کھاتا ہے اس وجہ سے رات اس کے دانتوں میں شدید درد ہوا اس کے ابو اسے کلینک لے گئے ڈاکٹر نے چیک اپ کے بعد بتایا کہ چاکلیٹس اور باہر کی اشیاء کھانے سے بچے کے دانت بہت خراب ہوچکے ہیں اس لئے نکالنا پڑیں گے۔ عظیم رونے لگا اور کہا میں دانت نہیں نکلواؤں گا۔ ڈاکٹر صاحب کہنے لگے کہ انفیکشن اتنا بڑھ چکا ہے کہ نکلوائے بغیر چارہ نہیں کچھ دوائیں دیں اور کل کا ٹائم دیا ہے۔ بیٹا آپ بھی کل اس کے ساتھ چلے جانا تاکے عظیم کو ہمت رہے۔ ٹھیک ہے آنٹی ہم کل آجائیں گے۔ میں اداسی سے بولا اور ہم گھر آگئے۔
دوسرے دن میں اور عیان عظیم اور اس کے ابو کے ساتھ کلینک پہنچ گئے۔ ڈاکٹر نے چیک اپ کے بعد دانت نکالنے کی تیاری شروع کی۔ لمبے اور ڈراؤنے اوزار دیکھ کر عظیم رونے لگا کہ مجھے نہیں نکلوانے دانت ابو افسردگی سے بولے بیٹا یہ تو آپ کو پہلے سوچنا تھا اب کیا ہو سکتا ہے۔
ڈاکٹر صاحب جیسے ہی آگے بڑھے عظیم چیخا اور میں بھی اس کے ساتھ چیخنے لگا کہ چھوڑ دو ہمارے دوست کواب یہ چاکلیٹ نہیں کھائے گا روز برش بھی کرے گا مت نکالو۔۔
مت نکالو۔۔
کیا ہوا۔۔ کیا ہوا رافع آنکھیں کھولو امی مجھے جھنجوڑتے ہوئے بولیں کیا ڈراؤنا خواب دیکھ رہے تھے۔ ہاں میں نے بہت ڈراؤنا خواب دیکھا ہے اور پھر سب امی کو بتادیا۔ امی نے کہا شکر ہے یہ خواب تھا۔ اب آپ عہد کرلو کہ چاکلیٹس اور باہر کی خراب اشیاء نہیں کھاؤگے کیونکہ وہ صحت کے لئے مضر ہوتی ہے اور دانتوں کو بھی خراب کرتی ہیں۔ جی امی کبھی نہیں کھاؤں گا اور روز برش بھی باقاعدگی سے کروں گا۔ شاباش امی بولیں۔۔

حصہ