اپنے حصے کی شمع جلا دینا

شدید دھند کا ایک سبب درخت اور پودوں کی کمی ہے. جتنے پودے اسی قدر ماحولیاتی آلودگی میں کمی! رنگ برنگے، انواع و اقسام کے پھول، پودے، درخت کہیں بھی نظر آئیں تو دل خوش ہو جاتا ہے.
کراچی میں واقع روڈ نرسریاں ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کا حصہ بننے کے ساتھ ساتھ شہر کو خوبصورت بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں.نرسریاں مین روڈ سے قریب ہونے کے باعث گزرنے والے افراد کے ذہن میں پودے خریدنے کا خیال پیدا کرتی ہیں ،اور لینے کا فیصلہ بھی کرواتی ہیں.پٹونیا، گل کلغہ، گل داؤدی، گل اشرفی، گلاب،برکس، گیندا، موتیا اور دیگر بے شمار اقسام کے پھول پودے دیکھ کر بے اختیار اللہ تعالٰی کی حمد دل سے نکلتی ہے اور زبان سبحان اللہ کہتی ہے.
کراچی میں روڈ سائٹ نرسریوں کا آغاز آج سے تقریباً 18 سال پہلے ہوا. کراچی میٹروپولیٹن نے شہر کی خوبصورتی میں اضافہ کے ساتھ ماحول کو صاف رکھنے کے لئے روڈ سائٹ نرسریاں لگانے کا فیصلہ کیا.
روڈ نرسریوں میں کمی بیشی ہوتی رہتی ہے. کبھی سیکورٹی اور کبھی کسی اور بنا پر انہیں مختلف علاقوں سے ہٹایا بھی جاتا رہا ہے. کراچی میں موجود روڈ نرسریاں گلشن،گلستان جوہر، یونیورسٹی روڈ، شاہراہ فیصل،ڈیفنس میں زیادہ موجود ہیں، بنسبت شہر کے دیگر علاقوں کے!
روڈ نرسریوں کے حوالے سے درج ذیل اقدامات کیے جائیں تو نہ صرف ان کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا بلکہ ماحولیاتی آلودگی میں کمی واقع ہو گی.
*. مناسب کراے پر روڈ سائٹ نرسریوں کیلئے جگہ دی جائے.
*. ہر نرسری کو گھریلو سطح پر کاشت کی جانے والی سبزیوں کے حوالے سے بیج اور پودے رکھنے کا پابند کیا جائے.
*. پانی، بجلی کے حوالے سے سہولیات فراہم کی جائیں ، ساتھ ہی غیر قانونی پانی، بجلی کے کنکشن ختم کیے جائیں.
*. کراچی بوٹنیکل گارڈن کے اساتذہ و طلباء سے نرسریوں میں جدید دور کے تقاضوں کے مطابق کام کرنے کے حوالے سے مدد لی جا سکتی ہے .
*. ہر علاقے کی نرسریاں سال میں ایک دفعہ “فلاور شو” اور ایک دفعہ گھریلو سبزیوں اور پھلوں کے حوالے سے فیسٹیول کا انعقاد کریں
*. ہر نرسری علاقے میں کم از کم 10 درخت ضرور لگائے، اور وہ درخت ان ہی کی ذمہ داری ہوگی.
*. اس علاقے کے اسکول/کالج سال میں ایک دفعہ روڈ سائٹ نرسریوں کا دورہ کریں.
*. نرسریوں میں آن لائن خرید و فروخت کے حوالے سے بھی کام کیا جائے.
ان سب اقدامات کے کرنے سے ماحولیاتی آلودگی میں وسیع پیمانے پر کمی تو نہیں ہوگی، لیکن یہ ضرور ہوگا کہ اپنے حصے کی شمع روشن کرنے میں بہت سے لوگ، ہاتھ ساتھ ہوں گے. ان شاء اللہ

حصہ
mm
مریم وزیرنے جامعہ کراچی سے شعبہ ابلاغ عامہ میں ماسٹرز کیا ہے اور تیسری پوزیشن حاصل کی ہے،جب کہ جامعہ المحصنات سے خاصہ کیا ہے/ پڑھا ہے. گزشتہ کئی سال سے شعبہ تدریس سے وابستہ ہیں۔تحریر کے ذریعے معاشرے میں مثبت کردار ادا کرنے کی خواہاں ہیں۔مختلف بلاگز میں بطور بلاگرز فرائض انجام دے رہی ہیں۔

جواب چھوڑ دیں