اے جمعیت تو ہمیشہ شاد باد رہے۔

گذشتہ دنوں ایم اے جناح روڈ سے گزر ہوا تو پتہ چلا وہاں اسلامی جمعیت طلبہ حقوق طلبہ کنونشن کررہی ہے اور میں ماضی کی یادوں میں کھوگیا جب میں نے انٹر بہت امتیازی نمبروں سے پاس کرلیا تھا مگر پریشان تھا کہ اب آئندہ داخلہ کہاں لوں اور کیسے لوں اسی سوچ میں چند دن گزر گئے تو ہمارے ایک دوست نے مشورہ دیا جامعہ اردو میں داخلہ لیں لے ہم نے ارادہ کیا مگر دل میں دھرکا تھا کہ پتا نہیں کیا ہوگا کیسے ہوگا کیونکہ بہت لوگوں سے سن رکھا تھا کہ جامعات،یا کالجز میں طلبہ تنظیمیں زور زبردستی کرتی ہیں مارپیٹ کرتی ہیں اور فلاں فلاں ۔۔۔خیر ہم ایک دن جامعہ اردو پہنچ گئے اور اسی سوچ بچار میں تھے کہ کیا کریں کہاں جائیں؟ تو دیکھا ایک جانب اسلامی جمعیت طلبہ کا کیمپ لگا تھا اور اوپر بینر پر درج تھا طلبہ رہنمائی کیمپ ہم ڈرتے ڈرتے وہاں پہنچے تو اچانک ایک خوش اخلاق لڑکے نے ہمیں سلام کیا اور دریافت کیا جی فرمائیے! کیا خدمت کریں آپ کی ہم سوچ میں پڑگئے کہ پتہ نہیں کون ہے جو اتنی خوش اخلاقی سے پیش آرہا ہے خیر ہم نے بولا کہ داخلہ لینا ہے ۔بھائی صاحب مسکرائے اور بولے اپنے ڈاکیومنٹ دکھائیں ہم نے دکھائے۔ بھائی صاحب نے بولا کہ آپکا داخلہ آپ کے نمبرز کے مطابق ان ان شعبہ جات میں ہوسکتا ہے اور ہمیں مکمل معلومات فراہم کی۔ ہمیں فارم مہیا کیا بلکہ خود بھرا اور مسکرا کر کہا یہ جمع کرادیں ہم نے جمع کرادیا اب اس تشویش میں تھے کہ پتا نہیں ایڈمیشن ہوگا بھی کہ نہیں اسی اثنا میں چند دن بعد ان بھائی کی کال آگئی کہ آپ کا داخلہ ہوگیا ہے فلاں تاریخ سے کلاسزشروع ہیں ہم حیرت زدہ ہوئے کہ یہ کیسے لوگ ہیں جو انتہائی ذمہ داری سے سب کو بتارہے ہیں کہ آپ کا داخلہ ہوگیا ہے خیر ہم پہلے دن جامعہ پہنچے تو دیکھا کہ وہی اسلامی جمعیت طلبہ تمام نئے آنے والے طلبہ و طالبات کو خوش آمدید کہہ رہی ہے اور تحائف دے رہی ہے ہم پھر سوچ میں پڑگئے کہ یہ لوگ کونسی مخلوق ہیں جو بغیر کسی غرض کے تمام طلبہ کو خوش آمدید کہے رہے ہیں چند دن ہی گزرے تھے کہ اساتذہ نے کتب خریدنے کا مطالبہ کردیا ہم پھر پریشان کہ اتنی مہنگی کتب کہاں سے خریدیں گے؟ تو ایک دن دیکھا کہ جامعہ میں کوئی کتاب میلہ ہونے جارہا ہے ہم اس کتاب میلہ والے دن جامعہ پہنچے اور اپنی مطلوبہ کتاب طلب کی تو معلوم ہواکہ وہ مارکیٹ کی قیمت سے 40فیصد کم پر دستیاب ہے ہم نے فوراَسے پہلے وہ کتاب لے لی اور خوش ہوئے اور سوچا کہ واقعی یہ واحدطلبہ تنظیم ہے جو کبھی طالبعلموں کو داخلہ کے لیے معلومات فراہم کرتی ہے تو کبھی استقبالیہ کبھی کتاب میلہ اور بدلے میں کسی سے ایک روپیہ تک نہیں لیتی شاباش ہے اے جمعیت۔آج اس کنوشن کے مطالبات دیکھ کر ایک بار پھر دل خوش ہوگیا کہ کوئی تو ہے جو آج بھی طالبعلموں کی آواز ہے کوئی تو ہے جو چاہتا ہے کہ کراچی میں طلبہ کے لیے ایک نہیں بلکہ کئی سرکاری جامعات ہوں،جامعہ کراچی میں کثیرتعداد میں بسیں ہوں ،یکساں تعلیمی نظام ہوں اساتذہ اپنے پرائیوٹ کوچنگ سینٹر کے بجائے کالجز اور جامعات میں کلاسزلیں تو پھر دل سے دعا نکلتی ہے اے جمعیت تو ہمیشہ شاد باد رہے۔

حصہ

1 تبصرہ

  1. طاسین بھائی — بہت متاثر کن تحریر – ماشا الله – میں نے آپ کی اجازت کے بغیر اپنے بلاگ پر بھی لگادی ہے -معذرت

جواب چھوڑ دیں