عباسی شہید اسپتال کے 40ڈاکٹرز اورنرسسز نے چھٹیوں پر جانے کی تیاری کرلی ہے۔

453

کراچی(رپورٹ:منیرعقیل انصاری)عباسی شہیداسپتال سمیت کے ایم سی کے دیگر اسپتالوں میں کام کرنے والے 40ڈاکٹرز اورمتعدد نرسسز نے چھٹیوں پر جانے کی تیاری شروع کردی ہے۔

ذرائع کے مطابق میئر کراچی،میٹروپولیٹن کمشنر اور حکومت سندھ کی جانب سے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے تحفظ کے مناسب انتظامات نا کرنے اور کورونا ٹیسٹ کٹس سمیت ضروری ادویات کی عدم فراہمی پر عباسی شہید اسپتال کے 20ڈاکٹرز اور 11نرسسز نے بغیر حفاظتی سامان، ادویات کے مزید کام کرنے سے انکار کردیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عباسی شہید اسپتال کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف حکام سے ڈاکٹرز کے تحفظ کے اقدامات سمیت کورونا وائرس ٹیسٹ کٹس اور ضروری حفاظتی سامان کی فراہمی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

تاہم حکام کی جانب سے اسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو حفاظتی سامان مہیا کرنے کے بجائے مسلسل ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں جس کی وجہ سے ڈاکٹرز میں اپنی صحت کے حوالے سے شدید زہنی دباؤ میں ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کے ایم سی حکام کے غیر سنجیدہ رویئے کی وجہ سے عباسی شہید اسپتال کے سینئر اور جوئنیر ڈاکٹرز کے نے اسپتال کے ایم ایس کو واضح طور پر مزید دیوٹی دینے سے منع کردیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز نے آئندہ ایک دو روز میں ایم ایس کو 1ماہ کی چھٹیوں کے لئے درخواست دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

دوسری جانب کراچی انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزز فیڈرل بی ایریا کے ڈکٹرز نے بھی چھٹیوں پر جانے کی تیاری شروع کردی ہے۔

اس ضمن میں ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کے ایم سی حکام اسپتالوں،ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ نہیں ہیں۔

ڈاکٹرز کو نا وقت پرتنخواہیں دی جارہی ہیں ناہی ڈاکٹرز کی زندگیوں کے تحفط کے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کراچی کی تاریخ میں وسیم اختر ایسے میئر ہیں جو اپنے اور اپنے منظور نظر بدعنوان افسران کے فائدے کے کاموں کے علاوہ کچھ نہیں کرتے ہیں۔

ڈاکٹرز نے لانڈھی کارڈیک سینٹر میں کورونا وائرس کے مریضوں کے لئے فلٹر کلینک بنانے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میئر کراچی سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لئے کے ایم سی کے اسپتالوں میں کورونا وارڈ بنا رہے ہیں۔

جبکہ کے ایم سی کے اسپتالوں کورونا وائرس ٹیسٹ کٹس سمیت عام اور چھوٹی بیماریوں کے لئے بھی داوئیں دستیاب نہیں ہیں۔کے ایم سی کے اسپتالوں کی لیب میں ٹیسٹ کٹس تک موجود نہیں ہیں۔

ایسے میں مزید کورونا سینٹر بنانا کرڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کی مترادف ہے۔

ڈاکٹرز نے واضح طور پر کہا کہ موجودہ میئر کی موجودگی میں ڈاکٹرز کے لئے مزید کام کرنا ممکن نہیں ہے۔

دوسری جانب لانڈھی کارڈیک سینٹر میں کورونا کے مریضوں کے لئے فلٹر کلینک اور 100 بستروں پر مشتمل وارڈ بنانے پر کے ایم سی کے امراض قلب کے ڈاکٹرز نے تشویس کا اظہار کیا ہے ۔