‏جہانگیر ترین کی عہدے سےبرطرفی کی خبریں جھوٹی نکلیں

661

جہانگیرترین نےتحقیقاتی رپورٹ کواپنی ذات پرحملہ قراردیتے ہوئے کہا کہ میں کسی ٹاسک فورس کا چیئرمین نہیں ، اس رپورٹ کےپیچھےوزیراعظم کےپرنسپل سیکریٹری ہیں۔

جہانگیر ترین نے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ تحقیقاتی کمیٹی بنیادی سوالات کےجوابات دینےمیں ناکام رہی ہے، گنے کی سپورٹ پرائس بڑھنےسےچینی کی قیمت میں اضافہ ہوا،اعدادوشمار کے مطابق180روپے سپورٹ پرائس سےایکس مل ریٹ 65روپے فی کلوبنتاہے،‏چینی برآمدکرنےکافیصلہ اس صورت غلط ہوتاجب چینی کاوافراسٹاک نہ ہوتا۔

جہانگیر ترین نے دعویٰ کیا کہ پنجاب میں 10شوگرملوں سےتفتیش ہورہی ہے،جس میں سے3میری ہیں۔

دوسری جانب‏ جہانگیر ترین نے چیئرمین ٹاسک فورس برائے زراعت کے عہدے سے ہٹائے جانے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ “میں کسی ٹاسک فورس کا حصہ نہیں تو ہٹائے جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا “۔

واضح رہے کہ وزراعلیٰ پنجاب عثمان بزادر کے مشیر شہباز گل کا کہنا تھا کہ جہانگیرترین کےخلاف مزید کارروائی انکوائری کمیٹی کی سفارشات کے بعد ہوگی۔