ٹھٹھہ ، حکومتی امداد نہ پہنچ سکی، مزدوروں کے گھروں کا چولہا ٹھنڈا پڑ گیا

529

ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت) ٹھٹھہ کے علاقے جھرک، سونڈا، چلیا، چھتوچنڈ، جنگشاہی کی کوہستانی پٹی میں رہنے والوں کی اکثریت مزدور طبقے سے تعلق رکھتی ہے، دو ہفتوں سے مسلسل لاک ڈاؤن کے باعث یومیہ اجرت والے مزدورں کے گھروں کا چولہا ٹھنڈا پڑگیا ہے، حکومت کے ریلیف پیکیج کے اعلانات پر عمل نہ ہونے اور حقیقی مستحق لوگوں تک راشن کی رسائی نہ ہونے کے باعث انسانی بھیانک سانحہ رونما ہونے کا خدشہ ظاہر ہوگیا ہے، اس سلسلے میں رپورٹ کے مطابق چھتوچنڈ کے گاؤں حاجی رمضان، بھنبھرا گوٹھ، جھمپر کے نواحی گاؤں، چلیا، سونڈا، جھرک اور جنگشاھی سمیت دیگر متعدد علاقوں کے کئی سو گاؤں کے ہزاروں مزدور لاک ڈاؤن کے سبب بے روزگار ہوگر گھروں تک محدود ہوگئے ہیں اور ان کے پاس کھانے پینے کی اشیا کی شدید قلت ہوگئی ہے، لوگ بھوک اور افلاس کے عالم میں حکومتی اعلانات کو عملی جامعہ ملنے کے منتظر ہیں۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ماضی کی طرح اس بار بھی حکومتی نمائندوں نے من پسند لوگوں کی لسٹیں تیار کررکھی ہیں، دوسری جانب حلقے کے صوبائی اور قومی ممبران نے بھی اس مشکل گھڑی میں عوام کا ساتھ چھوڑ کر اپنی زندگیوں کے تحفظ اور کورونا وائرس کے خطرناک سے بچنے کے لیے اپنے اپنے گھروں میں آئیسولیٹ ہوگئے ہیں اور مسیحا بھی فوٹوسیشن کے چکر میں شہری آبادی تک محدود ہیں۔ مخیر حضرات کو چاہیے کہ راش حقیقی مستحقین تک پہنچا کر انسانیت کی اعلیٰ مثال قائم کریں۔