بلدیہ عظمٰی کے مشتعل ملازمین نے عباسی شہید اسپتال میں میئر کراچی کا گھیراو کرلیا

613

کراچی (اسٹاف رپورٹر) عباسی شہید اسپتال سمیت بلدیہ عظمٰی کے دیگر محکموں کے ملازمین نے ہفتے کو متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما اور  میئر کراچی وسیم اختر کی عباسی شہید اسپتال آمد پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ان کا گھیراؤ کرلیا اور ان کے خلاف و اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی۔

ان احتجاجی ملازمین کا مطالبہ تھا کہ ان کی تنخواہوں میں اضافے کے 15 فیصد فوری بڑھانے جائیں ، احتجاجی ملازمین جس میں اسپتال کے میڈیکل اور پیرا میڈک  عملہ بھی شامل تھا میں شامل ڈاکٹرز نے ہاوس جاب کرنے والے داکٹرز کو گزشتہ 3 ماہ سے نتخواہیں نہ ملنے پر بھی احتجاج کیا۔

اس دوران بعض خواتین ملازمین نے “بھگاو بھگاو میئر کو بھگاو” کے نعرے بھی لگائے ، احتجاجی ملازمین چور ہے چور ہے میئر کراچی چور ہے کے بھی تاہم احتجاجی ملازمین نے جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کو ان کی طرف آتا دیکھ کر خاموش ہوگئے اور احتجاجا کی جانے والی نعرے بازی روک دی۔

ملازمین نے میئر وسیم اختر کی موجودگی میں حافظ نعیم الرحمان سے بات کی اور اپنے مسائل بیان کیے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے ملازمین نے ان ملازمین کی گفتگو تسلی سے سن کر انہیں یقین دلایا کہ جماعت اسلامی ان کے ساتھ ہے، ان کے مطالبات کے حل  کے لیے وہ ان کے ساتھ سی ایم ہاؤس پر احتجاج کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔

بلدیہ عظمٰی کے ملازمین کا میئر وسیم اختر سے  کہنا یہ تھا کہ جس حکومت کے کہنے پر انہوں نے تمام ملازمین کے 5 تا دس فیصد تنخواہیں کاٹ کر کرونا ایمرجسنی فنڈز میں جمع کرادی اسی حکومت کے فیصلے پر 15  فیصد اضافے پر عمل درآمد کیوں نہیں کررہے۔

ترجمان بلدیہ عظمٰی نے بتایا کہ میئر نے آئندہ ماہ سے تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کی ملازمین کو یقین دہانی کرائی ہے۔