ڈومیسائل قانون کوروناسے بڑی مصیبت ہے، حریت رہنما

166

سری نگر(اے پی پی)مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کی سرپرستی میں قائم حریت فورم سمیت حریت رہنمائوں اور تنظیموںنے مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے لیے کشمیر میں بھارت کی طرف سے متعارف کرائے گئے ڈومیسائل کے نئے قانون کی شدید مذمت کی ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق نئے قانون کے تحت بھارتی شہری معمولی شرائط پورا کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیرمیں مستقل طور پر سیٹل ہوسکتے ہیں۔ سیدعلی گیلانی نےجمعرات کوسری نگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ایک ایسے حالات میں جب کورونا وائرس انتہائی تیزی سے پھیل رہا ہے اوردنیا بھر کے ممالک اپنے شہریوں کی جانیں بچانے پرتوجہ مرکوز کر رہے ہیں،بھارت ا س صورتحال کو کشمیر میں اپنے سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ میر واعظ عمر فاروق کی سرپرستی میں قائم حریت فورم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے عمل کاآغازگزشتہ سال اگست میںہوگیاتھا اوراس عمل کو منظم انداز میں آگے بڑھایا جارہا ہے اور ڈومیسائل کا حالیہ قانون اسی منصوبے کا ایک حصہ ہے۔دیگر حریت رہنمائوں بلال احمد صدیقی ، غلام محمد خان سوپوری ، یاسمین راجا ، عبدالحمید بٹ ، خواجہ فردوس ، جاوید میر ، سید عبداللہ گیلانی ،سید فیض نقشبندی،محمد فاروق رحمانی، عبد المجید میر ، شمیم شال اوردیگر نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ اس اقدام کا مقصد مقبوضہ علاقے کی آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے۔انہوں نے نئے ڈومیسائل قانون کو کشمیریوں کے لیے کورونا وائرس سے زیادہ بڑی مصیبت قراردیاہے اور کہا ہے کہ کشمیری عوام اس اقدام کی بھر پور مزاحمت کریں گے۔