کورونا وائرس ،مکہ اور مدینہ میں 24 گھنٹے کیلیے کرفیو نافذ

164

ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب نے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے مکہ اور مدینہ کے مقدس شہروں میں 24 گھنٹے کے لیے کرفیو نافذ کردیا ہے۔سعودی عرب میں اب تک کورونا وائرس کی وجہ سے 1885 افراد متاثر اور 21 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کرفیو کے دوران کچھ اہم افراد کو گھروں سے نکلنے اور کھانے پینے کی اشیا اور ادویات خریدنے کی اجازت ہو گی۔سعودی عرب میں جمعرات سے کرفیو نافذ ہو چکا ہے اور اگلا حکم آنے تک کرفیو نافذ رہے گا۔خبر رساں ادارے العربیہ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں شہروں کے مکین کرفیو کے دوران میں اپنے گھروں اور قیام گاہوں ہی میں رہیں گے اور صرف صبح 6 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک سوداسلف، خوراک کی اشیا اور ادویات کی خریداری کے لیے گھروں سے باہر نکل سکتے ہیں مگر انہیں اشیائے ضروریات کی خریداری کے لیے بھی اپنے اپنے علاقوں تک محدود رہنا چاہیے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ان دونوں شہروں میں گاڑی میں صرف ایک شخص کو سفر کرنے کی اجازت ہو گی۔وزارتِ داخلہ کا کہنا تھا کہ سیکورٹی فورسز، فوج اور میڈیا سمیت اہم سرکاری اور نجی شعبوں میں کام کرنے والے اہلکار اور شعبہ صحت میں خدمات انجام دینے والے ڈاکٹر حضرات اور طبّی عملے کو کرفیو کی پابندیوں سے ا ستثنا حاصل ہوگا۔3 کروڑ آبادی کے حامل ملک سعودی عرب میں وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے چند انتہائی سخت اقدامات کیے گئے ہیں جہاں بین الاقوامی فلائٹس کی بندش، عوامی مقامات کو بند کرنے کے ساتھ ساتھ عمرے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔منگل کو سعودی حکومت کی جانب سے مسلمان ممالک کو پیغام بھیجا گیا تھا کہ وہ ابھی حج کے حوالے سے انتظامات کو حتمی شکل نہ دیں اور اس حوالے سے سعودی حکومت کے اگلے پیغام کا انتظار کریں۔24 گھنٹے کے کرفیو کے تناظر میں مکہ، مدینہ، ریاض اور جدہ میں نقل و حرکت کو محدود کرنے کے لیے شہر کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو بند کردیا گیا ہے جبکہ مدینہ اور مکہ کے چند علاقوں کو مکمل طور پر لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے۔سعودی عرب میں پہلا کیس قطیف میں سامنے آیا تھا جہاں ایران سے آنے والے شخص میں وائرس کی تشخیص ہوئی تھی اور اس کے بعد سے مذکورہ شہر کو چار ہفتے سے مکمل طور پر لاک ڈاؤن کیا ہوا ہے۔