امریکا میں اخباری صنعت بحران کا شکار‘ مدد کیلیے ٹرمپ کو خط

322

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) کورونا وائرس کے سبب اشتہارات سے ہونے والی آمدن میں غیر معمولی کمی سے امریکا میں بھی اخباری صنعت مالی بحران کا شکار ہوگئی، جس کے بعد نمایندہ تنظیموں نے حکومت سے ہنگامی بنیاد پر امداد کی اپیل کی ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آمدن میں کمی نے عالمی سطح پر اخباری صنعت کو بیمار کر دیا ہے اور میڈیا ہاؤسز نے ملازمین کو فارغ کرنا شروع کر دیا ہے۔ امریکا میں بھی کئی اخبارات میں ملازمین کو بغیر ادائیگی کام کرنے یا انہیں بغیر تنخواہ کے چھٹیوں پر جانے پر زور دیا جا رہا ہے تو کہیں بیشتر ملازمین کی تنخواہوں میں کمی کر دی گئی ہے۔ اس ضمن میں امریکا میں سیکڑوں اخبارات پر مشتمل نمایندہ تنظیموں نیوز میڈیا الائنس اور امریکن نیوز پیپرز نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کانگریس کے رہنماؤں کو خطوط لکھے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ ابلاغ کے کئی اداروں کو اشتہارات سے ہونے والی آمدنی تقریباً ختم ہو گئی ہے جس کے بعد ان کی بقا غیر یقینی ہوتی جا رہی ہے۔ رواں ہفتے کے آغاز پر امریکا کے سب سے بڑی اخباری چین گینیٹ نے مالی بحران دُور کرنے کی غرض سے ملازمتوں میں کمی اور ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اسی طرح ایک اور میڈیا کمپنی لی انٹرپرائزز نے آیندہ تین ماہ کے دوران 70 سے زیادہ اخبارات کے ملازمین کو بلامعاوضہ چھٹیوں پر چلے جانے پر زور دیا تھا۔ ایک اور مقامی اخبار ٹامپا بے ٹائمز نے پرنٹ ایڈیشنز ہفتے میں صرف ? بار اتوار اور بدھ کو شائع کرنے کا اعلان کیا تھا تاکہ کم ہونے والی آمدن کو کسی حد تک بچایا جاسکے۔ نیو اورلینز کے سب سے بڑے خبر رساں ادارے ٹائمز پکیون اور دی ایڈووکیٹ نے معاشی بحران کے سبب 10 فی صد عملے میں کمی کا اعلان کیا تھا جب کہ سی اینڈ جی نیوز پیپرز نے ڈیٹرائٹ کے علاقے میں اپنے 19 پرنٹ ایڈیشنز کی اشاعت معطل کر دی ہے۔