وزیراعظم کا احساس پروگرام غریبوں کے ساتھ بدترین مذاق بن گیا

4459

کراچی (رپورٹ: محمد عارف میمن) وزیراعظم عمران خان کا احساس پروگرام غریبوں کے ساتھ بد ترین مذاق بن گیا۔ کئی مستحق گھرانوں کو مطلقہ ضلعی انتظامیہ سے رجوع کرنے کا میسج ملنے لگا۔عوام ضلعی انتظامیہ کا دفتر دھونڈنے کے لیے دربدرذلیل ہونے پر مجبور، عمران خان صرف لینا جانتا ہے ،دینا نہیں۔ شہریوں کا ردعمل ۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے غریب ومستحق گھرانوں کے لیے ایک ایس ایم ایس سروس شروع کی گئی جس میں کہا گیا کہ مستحق افراد اپنا قومی شناختی کارڈ نمبر 8171 پر بھیجیں۔ کئی مستحق اورغریب گھرانوں نے اپنا قومی شناختی کارڈ نمبر اس امید پر بھیجا کہ شاید کوئی مدد مل جائے اور موجودہ حالات میں گھر کی ضروریات پوری ہوسکیں۔

تاہم اب تک ہزاروں افراد نے اس نمبر پرمیسج کیے جن کا جواب صرف یہ ہی آرہا ہے کہ آپ برائے مہربانی احساس ایمرجنسی پروگرام کی رجسٹریشن کے لئے اپنے متعلقہ ضلع انتظامیہ سے رابطہ کریں اور جب شہری متعلقہ ضلع انتظامیہ کے سلسلے میں گھروں سے باہر نکلے تو انہیں دوہرے عذاب کا سامنا کرنا پڑا۔

اول تو ضلع انتظامیہ کے دفترمیں کوئی شخص موجود ہی نہیں جو اس سلسلے میں شہریوں کو تسلی بخش جواب دے سکے۔ جب کہ لاک ڈاﺅن کے باعث جگہ جگہ ناکہ بندیوں کے باعث شہری مختلف سرکاری دفاتروں کے چکرکاٹنے پرمجبور ہیں۔ اس سلسلے میں کوئی ضلعی انتظامیہ سے جب رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو وہاں سے بھی کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملا۔

اس سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف کے علاقائی دفاتر بھی جواب دینے سے قاصر ہیں۔ اس ضمن میں جب شہریوں سے رابطہ کیا گیا تو ان کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے احساس پروگرام کو عوام کے ساتھ ایک بھونڈا مذاق قرار دیا گیا۔

ایک بیوہ خاتون جس کے تین بچے ہیں اورکرائے کے گھرمیں رہائش پذیر ہیں کہ مطابق جب میں نے متعلقہ نمبر پر اپنا شناختی کارڈ نمبر بھیجا تو مجھے بھی یہ ہی جواب ملا کہ متعلقہ ضلع انتظامیہ سے رابطہ کریں، میری سمجھ میں یہ نہیں آیا کہ متعلقہ انتظامیہ کون سی ہے اور کہاں ملے گی۔ اب تک میں کئئی دفاتر کے چکر کاٹ چکی ہوں مگر مجھے کہیں سے بھی کوئی جواب نہیں دیاگیا،الٹا میری عزت نفس مجروح کی گئی۔

ایک اورخاتون نے بتایا کہ میرا شوہر بسترمرگ پر ہے اور میرے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں ،گھروں میں کام کاج کرکے اپنے گھر کا چولہا بڑی مشکل سے جلا رہی تھیں کہ کورونا کی وجہ سے وہ بھی بند ہوگیا،جب میں نے اپنا شناختی کارڈ نمبر 8171پر بھیجا تومجھے بھی یہ ہی جواب ملا کہ متعلقہ انتظامیہ سے رابطہ کریں۔

ان خاتون کامزید کہنا تھا کہ عمران خان نے عوام سے ہمیشہ چھینا ہے ،تو اب دینے کا سوچ بھی کیسے سکتا ہے ،ان خاتون کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو بددعائیں بھی دی گئیں۔

اسی طرح ایک اور مستحق نے جب اپنا شناختی کارڈ نمبر 8171پر بھیجاتو اسے بھی یہ ہی جواب ملا، ان مزدورکے مطابق کہ میں روزکماتا ہوں اورروز کھاتا ہوں ،دیہاڑیاں بند ہونے سے میرے گھرمیں فاقے ہیں ،لیکن نہ تو سندھ حکومت کی طرف سے کوئی امداد ملی اور نہ ہی عمران خان کے لوگوں کی طرف سے کوئی راشن دیاگیا، میری بے بسی اب انتہا کو چھو رہی ہے ۔

وزیراعظم ہم جیسوں سے اس طرح کا سنگین مذاق کرنا بند کریں،اگر انہیں کچھ دینا ہی ہے تو ان کے پاس تمام معلومات موجود ہیں ،علاقے میں ان کے لوگ ہمیں روزانہ دیکھتے ہیں کہ ہم کس طرح جی رہے ہیں ،ہم روزانہ ان کے دفتروں کے چکر کاٹ رہے ہیں مگر کوئی شنوائی نہیں ہوتی،الٹا ذلیل کرکے بھیج دیاجاتا ہے۔

شہریوں کا کہنا تھا کہ اس سے تو یہ لگ رہا ہے کہ یہ بھاری رقم بھی کرپشن کی نظرہونے والی ہے اور اس کا بوجھ بھی ہم پر پڑنے والا ہے ،جب ہمیں کچھ مل نہیں رہا تو ہم کیسے یقین کریں کہ یہ پیسا ہمارے لیے ہے،یہ پیسہ ہمیں تو نہیں مل رہا،لگتا ہے یہ بھی کسی امیرزادوں کی جیبوں میں جائے گا۔

شہریوں نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ عوام سے اس طرح کا بھونڈا مذاق کرنا بند کریں اوراگر واقعی وہ حقیقی طورپر غریبوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں ان کے دروازوں تک مد د پہنچائیں جس طرح انتخابات سے پہلے ان کے ایم این اے ،ایم پی اے گھرگھرجاکر ووٹ کی بھیک مانگتے ہیں۔