کورونا وائرس بڑھے گا، ہرشخص فنڈ میں حصہ ڈالے، وزیراعظم

501
راولپنڈی: وزیراعظم عمران خان کینٹ اسپتال کا افتتاح کررہے ہیں

راولپنڈی،اسلام آباد(خبر ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس نے بڑھنا ہے لیکن یہ نہیں معلوم کتنی تیزی سے بڑھے گا۔راولپنڈی میں کنٹونمنٹ جنرل اسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چین میں کورونا وائرس پھیلا تو اندازہ تھا کہ پاکستان بھی آئے گا، 15 جنوری سے کورونا وائرس کے خلاف تیاری کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس نے بڑھنا ہے، کس تیزی سے بڑھنا ہے یہ نہیں معلوم تاہم ساری جگہوں سے ڈیٹا آرہا ہے اور ایک ہفتے بعد اس کا بھی اندازہ ہوجائے گا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہیلتھ ورکرز کورونا کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر ہیں۔ پوری قوم ہیلتھ ورکرز کے ساتھ کھڑی ہے، پاکستان میں تمام میڈیکل سامان چین سے آرہا ہے جب کہ امریکا نے بھی ہیلتھ ورکرز کے لیے ویزے کھول دیے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماضی میں ہیلتھ سیکٹر کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی، سرکاری اسپتالوں کی صورتحال 70 کی دہائی تک بہتر تھی جب کہ تعلیم کی طرف بھی کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پر اللہ کا کوئی خاص کرم ہے کہ یہاں کورونا اتنی تیزی سے نہیں پھیلا جتنا مغربی ممالک میں پھیلا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے فنڈ قائم کیا گیا ہے، چاہتا ہوں ہر شخص اس فنڈ میں حصہ ڈالے۔ یہ فنڈ لاک ڈاؤن سے متاثرہ افراد کا خیال رکھنے کے لیے استعمال کیا جائے گا، مخیر حضرات نیشنل بینک میں قائم کردہ اکاؤنٹ میں رقم بھیجیں۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ عوام نے احتیاط نہ کی تو خدشہ ہے پاکستان میں 25 اپریل تک کورونا وائرس کیسز کی تعداد 50 ہزار ہو جائے گی، تمام صورتحال پر نظر رکھی ہوئی ہے۔ کیسز رپورٹ ہونے کی موجودہ رفتار برقرار رہی تو ایک ماہ کے دوران ملک میں کیسز کی تعداد 20 سے 25 ہزار کے درمیان ہوگی۔وزیراعظم عمران خان نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام سے اپیل ہے کہ وہ حکومتی ہدایات پر عمل کریں اور احتیاطی تدابیر سے گریز نہ کریں۔وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلائو میں کمی کا دار و مدار اس بات پر ہے کہ عوام کس حد تک احتیاط کرتے ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اندازہ یہ ہے کہ اگلے ایک ماہ تک پاکستان میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد 20 سے 25 ہزار تک ہو سکتی ہے، اس لیے ہم مریضوں کی اتنی تعداد کو طبی سہولیات فراہم کرنے کی تیاریاں کر چکے ہیں، تاہم اگر عوام نے احتیاط نہ کی تو پھر پاکستان میں 25 اپریل تک کورونا وائرس کیسز کی تعداد 50 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ ہے، اور اگر ایسا ہوا تو پھر اس وقت ہمارے پاس اتنی بڑی تعداد میں مریضوں کو طبی امداد دینے کیلیے سہولیات ناکافی ہیں۔دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے تحت ایس ایم ایس سروس کا بدھ کو باضابطہ اجراء کر دیا۔ ایس ایم ایس سروس سے نادار افراد کی شناخت میں مدد ملے گی۔ 8171 پر ایس ایم ایس بھیجنے سے نقد رقم کے حصول کی فراہمی سے متعلق جواب موصول ہو جائے گا۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے وزیراعظم کو ایس ایم ایس سروس کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ احساس ایس ایم ایس مہم کے ذریعے شہریوں کو آگاہ کیا جائے گا ، وزیراعظم نے جب اپنا شناختی کارڈ نمبر ایس ایم ایس سروس کے نمبر 8171 پر بھیجا تو یہ پیغام آیا کہ آپ سرکاری ملازم ہونے کی وجہ سے احساس ایمرجنسی پروگرام کے لیے اہل نہیں ہیں۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے تحت ایس ایم ایس سروس نادار افراد کی شناخت کرنے میں مدد فراہم کرے گی۔ احساس بھرپور رابطہ مہم کے ذریعے نوجوانوں کو آگاہ کیا جائے گا کہ 8171 پر ایس ایم ایس بھیج کر اپنی اہلیت کے بارے میں معلومات حاصل کر سکتے۔ ایس ایم ایس بھیجنے پر انہیں ایک جوابی ایس ایم ایس موصول ہو گا کہ وہ کس طرح رقم حاصل کر سکتے ہیں، اگر ان کی ڈیٹا بیس میں نشاندہی نہیں ہو گی تو انہیں متعلقہ ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی جائے گی۔