جمہوریت ، پارلیمانی نظام اور قومی وحدت کے لیے آزاد میڈیا لازم ہے ، لیاقت بلوچ

266

 

لاہور(نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی اور سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ جمہوریت ، پارلیمانی نظام اور قومی وحدت کے لیے آزاد میڈیا لازم ہے لیکن عمران سرکار ذرائع ابلاغ کی آزادی چھین کر قدغن مسلط کر رہی ہے یہ مودی فاشزم کی پیروی ہے ۔حکومت کی سب سے بڑی ترجیح کورونا وبا سے نجات کے لیے عوام وقومی قیادت کو متحدرکھنا ہونا چاہیے لیکن عمران خان اپنے اسلوب حکمرانی سے عوام میں بے چینی بڑھا رہے ہیں ۔ اسٹیبلشمنٹ کے لیے از خو د اقدامات کرنے کے تمام مواقع مہیا کر دیے ہیں جس سے وفاقی ، پنجاب ، خیبر پختونخوا ، بلوچستان حکومتیں سائیڈ لائن ہوچکی ہیں ۔ لیاقت
بلوچ نے سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور سندھ حکومت کی کارکردگی کو سراہا ۔ پرویز اشرف نے بتایا کہ سابق صدر آصف زرداری کی طبیعت اب بہت بہتر ہے اور اسپتال سے گھر شفٹ ہوگئے ہیں ۔لیاقت بلوچ نے جمعیت علما اسلام (ق )کے سربراہ مولانا محمد اجمل قادری ،ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر ڈاکٹر محمد زبیر ، اسلامی جمہوری اتحاد کے صدر حافظ زبیر ظہیر ، جمعیت اتحاد العلما کے صدر شیخ القرآن و الحدیث مولانا عبدالمالک ، سجادہ نشین دربار غلام فرید کوٹ مٹھن خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ ،سید ثاقب اکبر ، علامہ عارف حسین واحدی ، پیر غلام رسول اویسی ، سید ناصر شیرازی ، پیر اختر رسول قادری سے بھی ٹیلی فون پر رابطے کیے ۔ کورونا وبا کے خلاف قومی وحدت و اتحاد ، ملکی سیاسی صورتحال اور مساجد و مدارس کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ۔ تمام قائدین نے اتفاق کیا کہ یہ وقت پوری قوم کو متحد کرنے ، عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کیے رکھنے پر قائم ، قومی سطح پر طے شدہ اصولوں کی پاسبانی کرانا قومی قیادت کی ذمے داری ہے ۔ قائدین نے کہاکہ کورونا وبا کے مقابلے کے لیے حکومت کے اقدامات ناکافی ہیں ۔ سرکاری اسپتالوں میں سہولتیں ناپید ہیں ۔ ڈاکٹرز ، نرسیں اور پیرامیڈیکل اسٹاف فرنٹ لائن پر بغیر حفاظتی میڈیکل سازو سامان کے لڑ رہے ہیں ۔حکومتیں اب دعوے ، اعلانات ، میڈیا ٹاکس کم اور تمام وسائل کو مجتمع کر کے منصفانہ بنیاد پر پورے ملک میں استعمال کیا جائے ۔