دھرنے کا راستہ عمران خان نے دکھایا ، اب ڈر کیوں لگ رہا ہے؟ لیاقت بلوچ

178

بہاولپور(نمائندہ خصوصی) نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ دھرنے کا راستہ عمران خان نے ہی دکھایا تھا اب انہیں دھرنے اور احتجاج سے نہیں ڈرنا چاہیے،جماعت اسلامی کسی اتحادی سیاست کا حصہ نہیں بنے گی ، عمران خان اپنی حکومت کی اصلا ح کریں،عوام کے دکھ درد  کو سمجھیں اور اگر عوامی مسائل حل نہ ہوئے تو قومی لشکر اسلام آباد کی جانب روانہ ہوگا۔ اس وقت مسئلہ کشمیر پاکستان کی بقا و مستقبل اور پاکستان کے وجود کے لیے فیصلہ کن مرحلے میں ہے۔ بھارت نے 72سال سے کشمیر پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔ 72سال سے عالمی فورم کشمیریوں کو جائز حق نہیں دلا سکا۔مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ میں تقریر ہوئی اور بڑے بڑے دعوے کیے گئے ۔حکمران ابھی تک تقریر کی لذت میں مبتلا جبکہ کشمیری عوام مسائل سے دو چار ہیں۔ سوشل میڈیا اور تقاریر کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو گابلکہ اس طرح کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکا جارہا ہے۔مسئلہ کشمیر کے حوالے سے دو ٹوک پالیسی بنائی جائے اور سفارتی طورپر پوری جرأت سے پیش رفت کی جائے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوںنے بہاولپور پر یس کلب میں ’’ میٹ دی پریس‘‘ میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر نائب امیر صوبہ سید ذیشان اختر،سابق امیر ضلع ڈاکٹر محمد اشرف ، امیر شہر پروفیسر سعید احمد بھی موجود تھے ۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ تحریک انصاف کو ایک کروڑ65لاکھ ووٹ ملے لیکن 3 کروڑ سے زاید ووٹ دیگر جماعتوں کو ملے۔یہ ممکن نہیں کہ حکومت اپوزیشن کو دیوار کے ساتھ لگا دے۔ موجودہ صورتحال میں اپوزیشن کے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ہر سیاسی اور مذہبی جماعت کو آئین کے مطابق مارچ ،دھرنے اور احتجاج کا حق ہے ۔عمران خان اپنی حکومت کی اصلا ح کریں ۔ عوام کے دکھ درد کو سمجھیں اور اگر عوامی مسائل حل نہ ہوئے تو قومی لشکر اسلام آباد کی جانب روانہ ہوگا۔ دھرنے کا راستہ عمران خان نے ہی دکھایا تھا اب انہیں دھرنے اور احتجاج سے نہیں ڈرنا چاہیے۔جماعت اسلامی کسی اتحادی سیاست کا حصہ نہیں بنے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ایٹمی صلاحیت ہماری طاقت ہے اور اس صلاحیت کو بزدلی نہ بنایا جائے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت نے جنوبی پنجاب اور بہاولپور صوبے کے نام پر اقتدار کی کرسی حاصل کی لیکن بجٹ میں اس کے لیے کوئی رقم مختص نہیں کی۔ہمار ا مطالبہ ہے کہ اس علاقے کے عوام کو ان کا حق دیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ ملک چلانے کے لیے قانون سازی کے بجائے آرڈی ننسوں کا سہارا لیا جارہا ہے ۔ ملکی معاشی صورتحال بہت ابتر ہے ۔ قرضوں کا حجم اورافراط زر بڑھ رہا ہے ۔یوٹیلیٹی بلوں کی ادائیگی عوام کے لیے ممکن نہیں رہی۔حکومت کی نااہلی اور نکمے پن کی وجہ سے پاکستان آئی ایم ایف اور ایف ٹی اے ایف کے شکنجے میں چلا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملکی زراعت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے بالخصوص جنوبی پنجاب میں فصلیں نامعلوم بیماریوں کا شکار ہیں لہٰذا اس علاقے کو آفت زدہ قرار دے کر کسانوں کے واجبات معاف کیے جائیں۔لیاقت بلوچ بعدازاں سابق وفاقی وزیر انجینئر بلیغ الرحمن کی رہائش گاہ گئے اور ان کی والدہ کی وفات پر اظہار تعزیت کیا۔
لیاقت بلوچ