90 فیصد خودکشی کی وجوہات ڈیپریشن اور ذہنی امراض ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق

819

کراچی(اسٹاف رپورٹر)عالمی یوم ذہنی صحت کے موقع پر فاران مرکز ذ ہنی صحت اور سندھ سائیکا لوجیکل ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معروف ماہر نفسیات اور ڈائیریکٹر فاران مرکز ذ ہنی صحت پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کا کہنا تھا کہ عالمی یوم ذہنی صحت ہر سال 10 اکتوبر کو منایا جاتا ہے جسکا مقصد ذہنی امراض کے حوالے سے لوگوں میں شعور پیدا کرنا ہے، اس سال عالمی یوم ذہنی صحت کو خودکشی کے حوالے سے آگہی پیدا کرنے کے لیے منسوب کیا گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تحقیق کے مطابق اس وقت دنیا میں ہر چالیسویں سیکنڈ میں ایک شخص خودکشی کے ذریعے موت کے منہ میں جا رہا ہے جبکہ اسی دوران 25 افراد خودکشی کی کوشش کرتے ہیں، اس لحاظ سے سالانہ 8 لاکھ افراد خودکشی کرتے ہیں جسکی بڑی وجہ ذہنی امراض ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معروف سائیکالوجسٹ ایسوسی ایٹ پروفیسر انسٹیٹیوٹ آف کلینکل سائیکالوجی ڈاکٹر صوبیہ آفتاب نے خودکشی کے حوالے سے پائے جانے والے ابہام اور سوالات کا موثر جواب دیا اور خودکشی کی روک تھام کے حوالے سے کرنے والے اقدامات سے حاضرین کو آگاہ کیا۔

تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر عمیر نے خودکشی کی بڑھتی ہوئی وجوہات بیان کیں اور اسکی روک تھام کے لیے کمیونٹی کے لیول پر اقدامات کرنے پر زور دیا ہے۔ اس موقع پر صدر کراچی پریس کلب امتیاز خان فاران، شعیب احمد، اسلامک اسکالر مصطفی حسین و دیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔

تقریب کے اختتام پر پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق نے مہمان مقررین کو یادگاری شیلڈز پیش کیں اور تمام مہمانان اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر انس نے سر انجام دیئے۔